WHAT WE PROMOTE
There are disputes on a metaphysical world, the origin of the universe, the origin of life, the distant past, and the hereafter. However, everyone has the ability of critical analysis proportionate to his/her intellect and knowledge. We urge using this capability to judge whether there is God, which divine book is genuine, what its teachings are, or if atheism is the right way.
کئی برسوں سے اسلامی نظریاتی کونسل ایک ساتھ تین طلاق کو قابلِ سزا قرار دینے کی سفارش کر رہی ہے۔ اس سے خطرہ پیدا ہوتا ہے کہ دیر سویر سزا کی قانون سازی ہو جائے گی۔ یہ خطرہ پاکستان میں روشن خیالی کے بڑھتے ہوئے رجحان اور بالخصوص بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اور بھی بڑھ گیا ہے۔ تاہم ماہ ستمبر ۲۰۱۹ کے پہلے ہفتے میں جو خبر آئی ہے، اس میں اطمینان کی بات وزیرِ قانون فروخ نسیم صاحب کا ریمارک ہے کہ بیک وقت تین طلاقوں کو قابلِ سزا جرم قرار دینے کا کوئی حوالہ ملا تو قانون سازی کر سکتے ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں: اللہ تعالٰی فروغ نسیم اور ان کے ہم خیال قانون سازوں کی دانشمندی میں اضافہ کرے اور انہیں استقامت دے کہ جب تک اسلامی نظریاتی کونسل اس فعل کے قابلِ سزا ہونے کا واضح ثبوت قرآن و سنت سے پیش نہ کردے، وہ سزا کی قانون سازی کی جانب نہ بڑھیں۔
۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
یہ بات ہمارے علم میں ہے کہ YouTube اور کچھ دوسری Website پر قرآنی عربی کے مختلف کورسز دستیاب ہیں۔ اس کے باوجود ہم ایک نیا کورس ترتیب دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک نیا طریقہ متعارف کرانا چاہتے ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ طریقہ دوسرے طریقوں سے زیادہ آسان بھی ہے اور یہ آج کی ضرورت کی سطح پر قرآن کے پیغامات کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا بھی کرے گا۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
آج فتنوں کا دور ہے ۔ آئے دن کوئی عالم یا دانشور کسی اسلامی قانون یا قدر (Value) کی نئی تاویل پیش کردیتا ہے ، پھر اس تاویل کے پیچھے لوگوں کا ایک ہجوم چل پڑتا ہے۔ اس صورتحال میں ہمارے قرآن فہمی کورس کا بنیادی مقصد عام لوگوں کو تنقیدی تفہیم (Critical Judgement) کا طریقہ سکھانا ہے ، تاکہ وہ گمراہ کن تاویلات سے بچ سکیں۔ اس مجموعی افادیت کے پیشِ نظر ہم قرآن فہمی کے کورس میں ایک بالکل نیا سیکشن متعارف کرارہے ہیں: عربی گرامر سیکھے بغیر قرآن سمجھنا۔ اسطرح ہمارا قرآنی عربی کورس ۲ حصوں پر مشتمل ہوگا۔
۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
قدرے طویل تعارف کے بعد ہم اپنے قرآنی کورس کے پہلے سیکشن 3.x کا آغاز “۳طلاق کا قرآنی قانون” سے کر رہے ہیں۔ اس سیکشن (3.x) میں ہم عربی گرائمر سیکھے بغیر قرآن کے ترجمے کی مدد سے قرآنی ہدایات اور متعلقہ اطلاعات کا مطالعہ کریں گے۔ اس نئے سیکشن کو متعارف کرانے کا مقصد یہ ہے کہ پڑھنے والے خود مشاہدہ کریں کہ ایک غیر عرب کے لئے بھی قرآنی ھدایات کو سمجھنا بہت آسان ہے۔ اور یہ بات جو پھیلائی گئی ہے کہ قرآنی ہدایات کو سمجھنے کے لئے بہت عربی جاننے کی ضرورت ہوتی ہے، بالکل غلط ہے۔
۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
وقت کا حساب اور دنوں مہینوں اور برسوں کا شمار ہمیشہ سے انسانوں کے لیے ضروری رہا ہے۔ ایک مثال پر غور کیجئے جب بچہ پیدا ہوتا ہے اس کے ماں باپ تاریخ کے ہر دور میں اور دنیا کے ہر تمدّن میں ہفتوں ، مہینوں اور سالوں کا حساب رکھتے آئے ہیں۔ کس عمر میں اس کا دودھ چھڑانا ہے؟ کس عمر میں بچے کو کپڑے خراب نہ کی تربیت دینا ہے؟ کب وہ بالغ ہوگا؟کس عمر میں وہ اپنی ماں یا باپ کا ہاتھ بٹا سکتا ہے؟کس عمر میں اس کی شادی کرنا ہے؟ اور کس عمر میں وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے گا؟ اسی طرح کے متعدد معاملات کی منصوبہ بندی کے لیے انسان مہینوں اور برسوں کے شمار کا محتاج رہا ہے۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
قرآن کی آیات 10:5 اور 36:39 مکے میں نازل ہوئیں۔ جیسا کے ہم پہلے بیان کر چکے ہیں کہ اُس وقت کیلنڈر کا انتظام مکہ کے غیر مسلم عرب سرداروں کے ہاتھ میں تھانیز مسلمان اس دور میں ظلم وستم کا نشانہ بنے ہوئے تھے۔ لہذا یہ آیات کیلنڈر کی اصلاح کے لئے نازل نہیں ہوئیں تھیں۔ ان آیات کے الفاظ اور ان کا سیاق و سباق ہم پر یہ واضح کرتا ہے کہ یہ آیات اللہ تعالیٰ کی نشانیوں کے طور پر نازل کی گئیں تھیں کہ جو کلام ِ برحق (قرآن) محمدؐ اہلِ مکہ کو سُنا رہے تھے ، اس کا مصنف اللہ تبارک و تعالیٰ ہے ۔۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
یہ آیت مدینے میں نازل ہوئی جب کہ مدینے میں اسلامی ریاست کی داغ بیل ڈالی جا چکی تھی۔نیز مدینے کے مسلمانوں کو مکہ والے حج کے لئے آنے سے روک رہے تھے۔ اس صورتِ حال میں حج کے موقع پر سردارانِ مکہ اپنے کیلنڈر میں جو کبیشہ اور نسی کی خرابی ایجاد کرتے تھے، ان خرابیوں کا کوئی بھی اثر مدینے والوں پر نہیں ہو رہا تھا۔ ان کا اپنا کیلنڈر درست طور پر چل رہا تھا۔ لہذٰا مکی آیات کی طرح اس ابتدائی دور کی مدنی آیت میں بھی کیلنڈر کی اصلاح کے لئے کوئی حکم نہیں ہے۔بلکہ وہاں کے لوگ مقامی طورپر قدرت میں نمودار ہونے والی جن علامات سے اپنا کیلنڈر چلا رہے تھے ۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
اب ہم حصہ سوئم میں الْأَهِلَّةِ تفسیرسمجھنے کے بعد اس حصے میں لفظ مَوَاقِيتُ کی تفسیر کی طرف آتے ہیں۔اردو قاری اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ امریکہ میں مختلف زبانیں بولنے والے مسلمان آکر آباد ہوگئے ہیں، لہٰذا اِن کے مابین مشترک زبان انگریزی ہے، جب مذہبی لیکچرز، سوال و جواب، مباحثہ انگریزی زبان میں ہوتے ہیں تو قرآنی آیات کا ترجمہ بھی انگریزی زبانمیں پیش کیا جاتاہے۔
۔ مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
– those who can write articles, or produce videos, with critical analysis of the subject and information on it.
– those who can moderate discussions on the forum in fair and critical manner.
Your articles or videos on Islam are welcome. If visitors see the viewpoints of both sides all together, they can make better, informed judgments. Thus posting your criticisms on this site will be an educational service in interest of humanity.